(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل اور امارات کے صحت سے متعلقہ ادارے اس معاہدے کے علاوہ امارات میں کلینیکل ڈیٹامرتب اور محفوظ کرنے کے لیے ایک ‘جینومک ریسرچ رجسٹری’ بھی قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک مشترکہ معاہدے کے تحت تحقیقی پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے ذریعے اب کینسر اور ذیابیطس کے خلاف دونوں بیماریوں کے بارے میں تحقیق کو فروغ دیاجائے گا۔
اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے ریسرچ سینٹرز نے رواں ہفتے ابوظبی میں معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور معاہدے کا بنیادی مقصد میڈیکل ریسرچ اور ٹیکنالوجی کی ترقی و فروغ میں باہم تعاون کرنا ہےیہ ادارے موٹاپے کے خاتمے سے متعلق بھی ایک مشترکہ فورم قائم کر چکے ہیں جبکہ ملکوں میں نیز خطے میں وٹامن ڈی کی کمی کے مسئلے پر بھی مشترکہ طور پر تحقیقات کی جائیں گی۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سفیر امیر حایک اور اسرائیل کے معاشی اتاشی افیاد تمیر بھی موجود تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے تحقیقی ادارے ‘صحہ’ ( SEHA) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سعید الکویتی بھی موجود تھے۔
اسرائیل اور امارات کے صحت سے متعلقہ ادارے اس معاہدے کے علاوہ امارات میں کلینیکل ڈیٹا مرتب اور محفوظ کرنے کے لیے ایک ‘جینومک ریسرچ رجسٹری’ بھی قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔