(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کو غیر معمولی نقصان پہنچایا ہے تاہم حماس نے گذشتہ روز اسرائیل پر متعدد راکٹ فائرکرکے یہ بتادیا ہے کہ حماس غزہ میں ابھی بھی مضبوط ہے۔
معروف برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ میں شائع اسرائیلی اٹیلی جنس حکام کے حوالے سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کا ماننا ہے کہ امریکہ کی حمایت اور مدد کے بغیر غزہ سے حماس کو ختم کرنا ممکن نہیں ہے ، اسرائیل غزہ میں 5 ماہ کی شدید لڑائی کے باوجود حماس کو تباہ نہیں کر سکتا۔ غزہ میں اسرائیل کے اہم ہدف کو ناکامی کا سامنا ہے اور بین الاقوامی حمایت کی لہر اسرائیل کے خلاف ہو رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی انسانی صورتحال کے حوالے سے وائٹ ہاؤس میں مایوسی بڑھ گئی ہے۔امریکہ نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے متکبرانہ رویے اور کے باعث اسرائیل سے منہ موڑ لیا ہے رواں ہفتے امریکہ نے اپنے دفاع کے کئی مہینوں تک اسرائیل کے حق کی حمایت کرنے کے بعد فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی اقوام متحدہ کی قرارداد کو منظور کرنے کی اجازت دی۔
ایک اسرائیلی انٹیلی جنس ذریعہ نے کہا کہ "اگر آپ مجھ سے ایک ماہ قبل یہ پوچھتے تو میں یقیناً ہاں میں کہتا کہ ہم حماس کو ختم کر سکتے ہیں کیونکہ اس وقت امریکی اسرائیل کی حمایت کر رہے تھے۔ اب اندازہ بالکل بدل گیا ہے۔
اسرائیل کا خیال ہے کہ اس نے وسطی اور شمالی غزہ کی پٹی میں حماس کے مرکزی کمان کے ڈھانچے کو ختم کر دیا ہے لیکن مزاحمت آج بھی اسرائیل پر راکٹ حملوں کی صلاحیت رکھتی ہے ۔