(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب صیہونی افواج نے وحشیانہ قتل عام کا روایتی جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مزاحمت کار موجود تھے جنہیں نشانہ بنایا گیا تاہم وہاں پر کسی مسلح شخص کی موجودگی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
فلسطینی شہری دفاع کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی افواج نے محصور شہر غزہ کے وسطی علاقے میں اسرائیلی دہشتگردی سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے لئے قائم کردہ ایک پناہ گزین کمیپ پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجےمیں خواتین اور بچوں سمیت 17 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے بتایا ہے کیمپ پر کی گئی بمباری سے شہید اور زخمی ہونے والوں کو نصیرات کے العودہ ہسپتال اور دیر البلح کے الاقصیٰ شہدا منتقل کیا گیا ہے۔دریں اثنا اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں بھی بمباری جاری رکھی۔ جبالیہ میں بمباری کا تازہ سلسلہ چھٹے روز سے جاری ہے۔ جبالیہ میں اسرائیلی فوج نے زمینی حملہ بھی شروع کر رکھا ہے۔