(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قطر نے التابعین اسکول پر صیہونی افواج کی وحشیانہ بمباری کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کو "ایک ہولناک قتل عام، بے دفاع شہریوں کے خلاف ایک وحشیانہ جرم اور بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیاہے۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے وسطی علاقے الدراج محلے میں واقع التابعین اسکول جس کو اسرائیلی دہشتگردی ے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینی بطور پناہ گاہ کے استعمال کررہے تھے ، آج صبح غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگی طیاروں نے پناہ گاہ کو اس وقت اپنی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا جب فلسطینی نماز فجر کی ادائیگی میں مصروف تھے ۔
قطر کی ریاست نے غاصب صیہونی افواج کی جانب سے بے گھر ہونے والے افراد کے لیے اسکولوں اور پناہ گاہوں پر وحشیانہ بمباری کی تحقیقات کے لیے فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔
قطر نے پناہ گاہ پر صیہونی بمباری کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو "ایک ہولناک قتل عام، بے دفاع شہریوں کے خلاف ایک وحشیانہ جرم اور بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیاہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے ” فلسطینیوں کے خلاف صیہونی ریاست کے وحشیانہ قتل عام کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبے کی تجدید کی جس میں اقوام متحدہ کے آزاد تفتیش کار بھیجے جائیں، تاکہ غاصب صیہونی افواج کی جانب سے بے گھر فلسطینیوں کے لیے اسکولوں اور پناہ گاہوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے حوالے سے حقائق کی چھان بین کی جا سکے۔” ساتھ ہی "بین الاقوامی برادری بے گھر ہونے والوں والے فلسطینیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرے، اور قابض افواج کو غزہ سے جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے کے اپنے منصوبوں پر عمل درآمد سے روکتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی تعمیل کرنے کا پابند بنائے۔”
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2601، جسے سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر 29 اکتوبر 2021 کو منظور کیا، تنازعات کے دوران اسکولوں کی حفاظت بچوں اور اساتذہ کے خلاف حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اور تنازعہ کے فریقین سے تعلیم کے حق کے تحفظ پر زور دیتا ہے۔
دوسری جانب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے نے اسکول کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئےدعویٰ کیا کہ التابعین اسکول کو حماس کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کے طور پر استعمال کررہی تھی جہاں حملے کے وقت فلسطینی مزاحمت کاروں کے ارکان اور رہنما تھے ۔