(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غزہ میں اپنے خصوصی اجلاس میں صہیونی جیلوں میں بند فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال کے کیس کو آگے بڑھانے کی کوشش کا اعادہ کرتے ہوئے یوم الغضب کا اعلان کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت متعدد گرفتارفلسطینی باشندوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینی گروہوں کی جانب سےآئندہ جمعہ کو یوم الغضب منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی گروہوں نےغزہ میں اپنے خصوصی اجلاس میں غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت کو فلسطینی عوام کا قانونی حق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال کے کیس کو آگے بڑھانے کی کوشش جاری رکھیں گے اور جو کچھ بھی کرسکے کرتے رہیں گے اس دوران فلسطینی قیدیوں کو ان کے گھروں کو واپس پہنچانے کی کوشش جاری رہے گی۔
فلسطینی گروہوں نے صیہونی حکومت کی جیلوں میں بغیر کسی جرم کے قید فلسطینیوں کی صورت حال کو ابتر قرار دیتے ہوئے فوری طور پر غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں آئندہ جمعے کو یوم الغضب منانے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی جیل میں قید فلسطینی اسیرخلیل عواودہ کی ایک سو پانچ روز کی بھوک ہڑتال اور ایک اور فلسطینی قیدی رائد ریان کی سترروزہ بھوک ہڑتال کے بعد جسمانی حالت تشویشناک بن چکی ہے اور دونوں فلسطینی قیدیوں نےرہائی سے قبل اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اس وقت بھی چار ہزار سے زائد فلسطینی جن میں ایک سو ستر بچے اور انتالیس عورتیں بھی شامل ہیں، صیہونی جیلوں میں قید و بند کی نہایت ابتر صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں جبکہ حالیہ مہینوں کے دوران صیہونی حکومت کے جرائم کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔