(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی افواج کے لئے ڈرا ؤنے خواب کی حیثیت رکھنے اور حالیہ منظر عام پر آنے والی فلسطینی مزاحمتی تحریک عرین الأسود کے اہم کمانڈر عباس ملیشیا کے ہاتھوں گرفتار۔
فلسطینی ذرائع کےمطابق گذشتہ دو سالوں کے دوران منظر عام پر آنےوالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کی مزاحمتی گروپ عرین الأسود کے بانیوں میں سے ایک، فیلڈ کمانڈر اور ٹرینر خالد طبيلة (البلدی) آج صبح عباس ملیشیا کی غداری کے باعث صیہو`نی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے۔
خالد طبيلة کا شمار ان چند نوجوانوں میں ہوتا ہے جنہوں نے عرین الأسود کی بنیاد رکھی۔ خالدعرین میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو ٹریننگ دینے کے ذمہ دار تھے ۔ گزشتہ رات عباس ملیشیا کی سہولت کاری کے باعث غاصب صیہونی فورس نے گھر کا گھیراؤ کرکے انہیں اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنی فیملی سے ملاقات کرنے کے لئے آئے تھے۔
گھر پر صیہونی فوج کے چھاپے کے دوران خالد نے گرفتاری دینے کے بجائے شہادت کو ترجیح دیتے ہوئے صیہونی فورسز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تاہم صیہونی فورسز تعداد میں ذیادہ ہونے کےباعث ان کو شدید زخمی کرنےمیں کامیاب ہوئی اور آخر کار زخمی حالت میں گرفتار کرلئے گئے۔
واضح رہے کہ ان کے قریبی تمام ساتھی(جنہوں نے عرین کی بنیاد رکھی تھی) شہادت کا جام پی کر رب کی جنتوں کے مہمان بن چکے ہیں اور چند ایک جن میں مصعب اشتيه بھی شامل ہے وہ فلسطین اتھارٹی کی قید میں ہیں، جون کے مہینے میں عباس ملیشیا نے انہیں بھی گرفتار کرلیا تھا۔