(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "یہ میرا حق ہے، میری بیوی کا حق ہے، میرے بچوں کا یہ حق ہے کہ وہ یہودیہ اور سامریہ کی گلیوں میں آزادانہ طور پر گھوم پھرنا [مغربی کنارے کا یہودی بائبل کا نام] زیادہ اہم ہے۔ عربوں کی نقل و حرکت اور ان کی تحریک آزادی سے زیادہ۔”
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے چینل 12 پر اسرائیلی-عرب صحافی محمد مجدلی کے پروگرام میں صیہونی ریاست کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیراتمار بن گویر نے ایک سوال کے جواب میں کھلے عام کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے خاندان کا مقبوضہ مغربی کنارے میں خوف محسوس کیے بغیر گھومنے پھرنے کا حق فلسطینیوں کے آزادی کی تحریک کے حق سے زیادہ اہم ہے اور ان کا ماننا ہے کہ یہی ایک "حقیقت” ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ اسرائیل حکومت عام اسرائیلی شہریوں کو مسلح کررہی ہے جس کے باعث ناخوشگوار واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں ، اس سوال کے جواب میں اتمار بن گویر کا کہنا تھا کہ "یہ میرا حق ہے، میری بیوی کا حق ہے، میرے بچوں کا یہ حق ہے کہ وہ یہودیہ اور سامریہ کی گلیوں میں آزادانہ طور پر گھوم پھرنا [مغربی کنارے کا یہودی بائبل کا نام] زیادہ اہم ہے۔ عربوں کی نقل و حرکت اور ان کی تحریک آزادی سے زیادہ۔”انہوں نے مزید کہا کہ "میرا جینے کا حق فلسطینیوں کی زندگیوں سے پہلے آتا ہے اور یہی حقیقت بھی ہے۔”
واضح رہے کہ صیہونی ریاست فلسطینیوں کی اتحریک ٓزادی کے خلاف اسرائیلی شہریوں کو مسلح کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے باعث رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوجیوں اور غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کے ہاتھوں 150 سے زائد فلسطینی شہیدکئے جاچکے ہیں۔