(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرتے ویڈیوکلپس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ الجزیرہ کے دفتر پر اسرائیلی پولیس کے چھاپے کے دوران سادہ کپڑوں میں ملبوس اسرائیلی پولیس اہلکار کیمروں سمیت دیگر سامان کی لوٹ مار کررہے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی پولیس نے قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ پر غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی دہشتگردی دنیا کے سامنے لانے کی پاداش میں پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے ہوٹل میں قائم ادارے کے دفتر پر صیہونی پولیس نے چھاپہ مارکر سامان ضبط کرلیا۔
اسرائیلی حکومت کے احکامات پر الجزیرہ ٹی وی کی نشریات کو روکنے کے بعد ٹی وی کا سامان بھی ضبط کرلیا گیا ہے جبکہ الجزیرہ کی ویب سائٹ کو بھی بلاک کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی حکومت کے احکامات پر سیٹلائٹ اور کیبل فراہم کرنے والوں نے الجزیرہ چینل کی نشریات معطل کردی تھیں، اسرائیلی سیٹلائٹ سروس کے مطابق اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روک دی گئی ہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ نے متفقہ طور پر اسرائیل میں الجزیرہ کا آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ اسرائیلی پارلیمنٹ الجزیرہ چینل کی عارضی بندش کے حق میں پہلے ہی ووٹ دے چکی تھی۔
اسرائیلی وزیر اطلاعات شلومو کرہی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے الجزیرہ چینل کی بندش کے حکم پر دستخط کردیے ہیں اور یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اطلاعات کے یہ احکامات ابتدائی طور پر 45 دن تک نافذ رہیں گے مگر اس کے بعد وزارت کو ضلعی عدالت کے سامنے اس فیصلے کو رکھنا ہوگا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حکومت نے وزیر اطلاعات کو ہدایت کی تھی کہ اسرائیل میں الجزیرہ چینل کو بند کرنے کے ساتھ الجزیرہ چینل کے آفس کو سیل کرکے کمپیوٹرز اور موبائل سمیت دیگر سامان کو بھی ضبط کرلیا جائے۔