(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی فورسز نے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے خواہشمند سیکڑوں فلسطینی نمازیوں پر حملہ کیا اور درجنوں کو گرفتار کرلیا۔
فلسطینی ذرائع ابلا غ کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ روز رمضان المبارک کے پہلے روز نہتے فلسطینیوں کے خلاف دہشتگردکارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہزاروں فلسطینی نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔
میڈیا کے مطابق صیہونی فورسز نے چالیس سال سے کم عمر کسی بھی فلسطینی کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی جازت نہیں دی جس کے ردعمل میں فلسطینیوں نے احتجاج کیا، غاصب صیہونی فورسز نے اپنے حق کے لئے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر آنسو گیس کے شیل فائر کئے ربڑ کی گولیاں چلائیں اور سیکڑوں کو حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ صیہونی ریاست کا فلسطینیوں کے خلاف یہ اقدام غزہ پر اسرائیلی جنگ کے پس منظر میں مغربی کنارے اور یروشلم میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ماحول میں سامنے آیا ہے، جہاں گذشتہ سات اکتوبر سے اب تک 31,000 سے زائد فلسطینی شہید جا چکے ہیں جبکہ 71 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
القدس کے پرانے شہر میں مسجد اقصیٰ، جو مسلمانوں کے لیے دنیا کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے، طویل عرصے سے ممکنہ تشدد کے لیے ایک فلیش پوائنٹ رہا ہے، خاص طور پر مذہبی مواقع کے دوران۔ جیسے ہی غزہ میں جنگ چھڑی، اسرائیل نے کہا کہ وہ حفاظتی ضروریات کا حوالہ دیتے ہوئے رمضان کے مہینے میں مسجد کے صحن میں نماز پر پابندی لگا سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے گذشتہ ہفتے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ رمضان کے پہلے ہفتے کے دوران متعدد نمازیوں کو مسجد کے صحن میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی، جیسا کہ گزشتہ برسوں میں ہوا تھا، بغیر کسی تعداد کا اعلان کئے۔ جب کہ فلسطینی الاقصیٰ تک اپنی رسائی پر ایسی کوئی پابندی عائد کرنے کو مسترد کرتے ہیں۔