(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اردن کے شاہ عبداللہ نے صیہونی ریاست کو بیت االقدس اور دیگر مقدس مقامات پر ’سرخ لکیر‘ عبور کرنے کے خلاف خبردار کردیا۔
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی انتہائی سخت گیر حکومت کو خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نیتن یاھو کی سربراہی میں تشکیل پانے والی اسرائیل کی تاریخ کی سب سے زیادہ دائیں بازو کی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے مقدس مقامات کی حیثیت میں تبدیلی کرنے کی کوشش کی تو یہ سرخ لکیر کو عبور کرنے کے مترادف ہوگا اور اردن تصادم کے لیے تیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ فلسطین سمیت تمام مسلمانوں کے لئے سرخ لیکر ہے اس کو عبور کرنے کی کوشش کی گئی تو تباہ کن ہوگا ،انھوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ نئی اسرائیلی حکومت سے بیت المقدس میں مسجدا قصیٰ اور اردن کے کردار کو خطرات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ اردن مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ اور دیگر مذہبی مقامات کا محافظ ہے اور نیتن یاھو کی سربراہی میں تشکیل پانے والی۸ اسرائیل کی نئی انتہائی سخت گیر حکومت جس میں اتمار بن گویر گین اسموٹریچ اور شمائل گوز جیسے شدت پسند افراد اہم عہدوں پر تعینات کئے گئے ہیں جو بیت المقدس میں مسلمانوں کی اتھارٹی کے سخت خلاف ہیں ،ان کے اقتدارمیں آنے سے مقدس مقامات کی حفاظت کے حوالے سے محتاط ہوگیا ہے۔