(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )2002 سے صہیونی زندان میں قید فلسطینی کو صہیونی حکام کی جانب سے طبی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں جس کے باعث ان کے مرض میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا گیا۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ محصور شہر غزہ کے نصیرات کیمپ سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ ناصر ابو حمید جو کہ 2002 سے اسقلان کی جیل میں اسرائیل مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں قید ہیں جو پھیپھڑوں کے کینسر کے آخری اسٹیج پر ہیں۔
صیہونی زندان میں ناصر ابو حمید کی حالت علاج کی عدم فراہمی کے باعث مزید بگڑ گئی ہے اسریٰ میڈیا آفس نے رپورٹ کیا ہے کہ وہ اس وقت انتہائی حالت میں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابو حمید قریب المرگ حالت میں دیکھتے ہوئے ان کے ساتھ موجود فلسطینی قیدی بھی سخت صدمے کی حالت میں ہیں۔
ابو حمید یکم جنوری سے کینسر کے اس شدید تر ہو چکے عارضے کی وجہ سے برزیلائی میڈیکل سنٹر میں رکھے گئے مگر اب انہیں بدترین حالت میں ہونے کے باوجود پھر جیل منتقل کیا گیا ہے۔ جہاں ان کی حالت تشویش ناک ہے۔