(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر غزہ میں مجوزہ جنگ بندی پر قطر سے بات چیت کے لیے دوحہ جائیں گے۔
‘وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے جنگ بندی کے لئے قطری ثالثوں کے ذریعے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو بھیجی گئی تجویز پر واشنگٹن کو حماس کے جواب کا انتظار ہے۔
امریکی اہلکار نے بتایا کہ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر غزہ میں مجوزہ جنگ بندی پر قطر سے بات چیت کے لیے دوحہ جائیں گے ۔
انھوں نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے حماس سے نمٹنے کے حوالے سے قطر کے ساتھ متعدد مذاکرات کیے ہیں، تاہم اب دوحہ پر واضح کر دیا ہے کہ اسے حماس کے ساتھ سات اکتوبر سے پہلے کی طرح ڈیل کرنا اب قابل قبول نہیں ہے۔دریں اثناء حماس کے رہ نما محمود المرداوی نے ایک عربی نشریاتی ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے و بتایا کہ حماس کو جنگ کے بعد کے دن غزہ پر بات کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، تاہم حماس غزہ کے انتظام کے حوالے سے فلسطینیوں کے علاوہ کسی اورکو قبول نہیں کرے گی۔
جنگ بندی اور جنگ کے بعد کے حوالے سے جو بائیڈن کی تقریر میں پیش کردہ نکات پرحماس نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا تھا۔ غزہ میں جنگ بندی کے بغیر قیدیوں کے کسی بھی تبادلے کو قبول کرنا قابل قبول نہیں ہے۔ حماس غزہ کے حوالے سے تجویز کے بارے میں کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔