(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج غزہ میں اپنے سنگین جنگی جرائم کو چھپانے کیلئے فلسطینیوں کے خلاف ہر طرح کے مظالم کا سہارا لے رہی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے غزہ میں جاری وحشیانہ بمباری میں ہزاروں فلسطینیوں کے شہید ہونے پر احتجاج کرنے والے مغربی کنارے کے فلسطینیوں کی گرفتاریو ں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے 7 اکتوبر سے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں خواتین اور بچوں سمیت گرفتار فلسطینیوں کی تعداد 7,600 سے تجاوز کر گئی ہے۔
صیہونی فوج نے آج صبح سے فلسطینیوں کے خلاف گرفتاری کی مہم شروع کی جس میں مغربی کنارے کے 20 فلسطینیوں کو شامل کیا گیا، جن میں سابق قیدی بھی شامل تھے، جس کی تصدیق قیدیوں کے امور کی اتھارٹی اور قیدیوں کے کلب نے کی۔
گرفتاریاں طولکرم، الخلیل، طوباس، بیت لحم، نابلس، جنین اور مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف شہروں میں کی گئیں۔قابض افواج گرفتاری مہم کے دوران بڑے پیمانے پر چھاپے اور ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، گرفتار افراد اور ان کے اہل خانہ کے خلاف شدید مار پیٹ اور دھمکیاں دینے کے علاوہ شہریوں کے گھروں کو توڑ پھوڑ اور تباہی بھی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قابض فوج نے 2003 سے نظر بند اور 22 عمر قید کی سزا پانے والے قیدی رعد الحوطاری کے گھر پر دھاوا بول دیا اور 2007 سے نظر بند قیدی سعید ذیاب کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ دونوں کو قلقیلیہ گورنریٹ سے 27 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ۔
اس طرح 7 اکتوبر 2023 کے بعد گرفتاریوں کی کل تعداد بڑھ کر 7,605 سے زائد ہوگئی۔ گرفتار فلسطینیوں کی مجموعی تعداد میں وہ فلسطینی اسیر بھی شامل ہیں جنہیں گھروں سے، فوجی چوکیوں کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔