(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی فوج کو خان یونس میں اب بھی غیر معمولی مزاحمت کا سامنا ہے ، گذشتہ روز صیہونی فوج پر پے درپے حملے کئے گئے۔
غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ سمیت دیگر مزاحمتی تحریکیں صیہونی افوج کے خلاف برسرپیکار ہیں اور انھیں غیر معمولی نقصان پہنچا رہی ہیں۔
فلسطینی جانبازوں کے پے درپے حملوں کے بعد صیہونی افواج نے خان یونس میں حماد ٹاؤن کے شمال میں حماد ٹاؤ سے پیچھے ہٹنا شروع کردیا ہے جبکہ مدینۃ الزھراء اور المغراقہ میں غاصب افواج کے ساتھ مزاحمت کی شدید جھڑپیں جاری ہیں، جس میں صیہونی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حماس تحریک کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈز نے کل، جمعہ کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ایک اسرائیلی فوجی بردار جہاز کو "شواز” کے ساتھ نشانہ بنایا ۔ گھریلوساختہ آل یاسین 105 اور "ٹنڈم” میزائلوں سے اسرائیل کے دفاع کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیےئے جانے والے "مرکاوا” ٹینک کو نشانہ بنایا، "القسام” کے مجاہدین نے مدینۃ الزہرہ میں "ٹی بی جی” شیل کے ذریعے چار فوجیوں پر مشتمل ایک اسرائیلی فٹ فورس کو نشانہ بنانے میں کامیابی حاصل کی جس کے نتیجے میں چاروں صیہونی فوجی جہنم واصل ہوگئے۔
اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے بھی غزہ سے ملحقہ اسرائیلی شہر "سدیروت ” کے علاقے میں غیر قانونی صیہونی بستیوں کو میزائل سیلو سے نشانہ بنایا، اس حملے کی تصدیق اسرائیلی میڈیا نے کی جس کے مطابق گذشتہ روز شہر میں سائرن بجتے رہے ۔
"طوفان الاقصیٰ” کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی "فوج” کے ہلاک اہلکاروں کی تعداد 590 سے تجاوز کر گئی ہے، جیسا کہ قابض اور اس کے میڈیا نے اعتراف کیا ہے، جبکہ اسرائیل کے اسپتالوں اور آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ تعداد حقیقی تعداد سے بہت کم ہے۔