(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کی جانب سے اس مکان میں پندرہ سال سے رہائش رکھنے والے فلسطینی کے گھر کو غیر قانونی قرار دے کر ایک ہفتے کے دوان گھر کو مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے بصورت دیگر بھاری جرمانہ اور قید کی دھمکی دی گئی ہے۔
نام نہاد غاصب انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں ام طوبا قصبے میں فلسطینی شہری ابراہیم ابو طائر جو گذشتہ 15 سالوں سے اس گھر میں اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پزیر تھا کو اپنا مکان مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ غاصب صیہونی حکام فلسطینیوں کو دربدرکرنے کےلئے اسرائیلی ریاستی جبر اور طاقت کا بھر پہور مظاہرہ کرتے ہیں صیہونی جرائم میں ایک سنگین جرم فلسطینیوں سے ان کے ہاتھوں ان کے بنائے گئے گھروں کو مسمار کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
القدس کے باشندوں کو اپنے گھروں کو خود مسمار کرنے پر اکثرمجبور کیا جاتا ہے۔ جن مکانوں کے مالکان خود نہیں گراتے انہیں لاکھوں شیکل کی شکل میں جرمانہ کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب صیہونی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے دو نوجوانوں کو زدوکوب کرنے کے بعد گرفتار کرلیا۔