(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اس دوران صیہونی فوج نے پہلی مرتبہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے حوالے سے کہا ہے کہ فوج نے نیتن یاہو کو گذشتہ سال مارچ اور جولائی میں ڈویژن ملٹری انٹیلی جنس (AMAN) کی طرف سے چار مختلف انتباہی خطوط ارسال کئے گئے تھے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کےمعروف عبرانی اخبار یدیعوت احرنوت نے اپنی رپورٹ میں صیہونی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ فوج کا کہنا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کا مختلف مقامات پر یہ کہنا کے فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے حماس کی جانب سے سات اکتوبر کے تباہ کن حملے کے حوالے سے کوئی پیشی اطلاعات فراہم نہیں کی تھیں سراسر غلط ہے۔
7 اکتوبر کو "حماس کی جانب سے شروع کئے جانے والے طوفان الاقصیٰ” آپریشن اور غزہ پر اسرائیلی نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے سات ماہ سے زائد عرصے بعد، اسرائیلی قابض فوج نے گذشتہ روز پہلی بار اس بات کی تصدیق کی کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو گذشتہ سال مارچ اور جولائی کے درمیان ڈویژن ملٹری انٹیلی جنس (AMAN) کی طرف سے چار مختلف انتباہی خطوط ارسال کئے گئے تھے جس میں "اسرائیل کے دشمنوں کی جانب سے اس کی ہم آہنگی کو پہنچنے والے نقصان ، عدلیہ کو کمزور کرنے کے حکومتی منصوبے، وسیع پیمانے پر احتجاج، اور اسرائیل اور خاص طور پر اسرائیلی فوج پر اس کا اثر پر بھیجے گئے تھے ،” جس کی نیتن یاہو نے اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے ذریعے فوری طور پر تردید کی ہے۔
بیان کے بعد نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ انھیں حماس کے جنگ چھیڑنے کے ارادے کے بارے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کوئی انتباہ موصول نہیں ہوا تھا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ: "جھوٹے الزامات کے برعکس، وزیر اعظم نیتن یاہو کو کسی بھی حالت میں اور کسی بھی مرحلے پر حماس کے حملوں کے حوالے سے خبردار نہیں کیا گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ بلکہ مجھے امن ، شاباک سمیت دیگر تمام سکیورٹی حکام کی جانب سے یہ کہا گیا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ ‘ جنگ چھیڑنے کے ارادے کے برعکس حماس ایک ڈیٹرنٹ ہے اور اس کا ارادہ کسی تصفیے تک پہنچنا
واضح رہے کہ غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ شروع ہونے تک مختلف سیکورٹی ایجنسیوں اور انٹیلی جنس سروسز کی طرف سے صیہونی وزیر اعظم اور سیاسی اور سیکورٹی امور کی وزارتی کونسل (کابینہ) کو بار بار انتباہات پیش کئے جاتے رہے ، اسرائیل کے اندرونی بحران کے پس منظر میں AMAN کے سربراہ اور اس کے تحقیقی شعبے کی طرف سے نیتن یاہو کو بھیجے گئے انتباہات کا کچھ حصہ صیہونی میڈیا کی زینت بھی بنا جس کے نتیجے میں حکومت کی جانب سے "عدالتی ترامیم” کو منظور کرنے کے منصوبے کے بعد کی سنگین صورتحال کی نشاندہی کی گئی تھی اور اس کے نتیجےمیں فی الحال کے لئے عدالتی ترامیم کو روک دیا گیا تھا۔
پہلا موقع ہے جب اسرائیلی فوج نے باضابطہ طور پر تصدیق کی ہے کہ نیتن یاہو کو وارننگ بھیجی گئی تھی، جبکہ صیہونی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ فوج جھوٹ بول رہی ہے ۔