(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی آبادکاروں کو اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کا مکمل تحفظ حاصل تھا، پولیس کی نگرانی میں آبادکاروں نے فلسطینیوں پر حملے کئے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ غرب اردن کئ شمالی شہر نابلس کے جنوب میں واقع گاؤں عصیرہ القبلیہ پر غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کے ایک گروہ نے اسرائیلی پولیس کے حفاظتی حصار میں حملہ کیا ، فلسطینی شہریوں کی جانب سے ردعمل پر اسرائیلی پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 23 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ "یتزحار” غیر قانونی صیہونی بستی سے تعلق رکھنے والے آباد کاروں نے گاؤں کے جنوبی علاقے میں کسانوں پر حملہ کیا، زرعی زمینوں پر کام کرنےوالے فلسطینی کاشتکاروں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زرعی زمینوں پر آگ لگادی جبکہ فلسیطنیوں کے زیر استعمال گاڑیوں اور املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔
نابلس کے جنوب میں قصرہ گاؤں میں قابض فوج نے گاؤں کے مشرق میں فلسطینی اراضی چوری کرلی۔ انہوں نے اراضی کے گرد پتھروں کی دیوار کو بلڈوز کردیا اور زیتون اور بادام کے 120 سے زائد درختوں کو اکھاڑ پھینکا۔ قابض حکام نے پہلے ان زمینوں کے مالکان کو نوٹس بھیجے تھے، جس میں ان کے مالکان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ان زمینوں کو واپس کر دیں۔ آباد کاروں نے نابلس کے جنوب میں قریوت اور تلفت کے دیہاتوں کے درمیان واقع ایک زمین میں خیمہ لگایا۔
الخلیل میں آباد کاروں کے ایک گروپ نے یطا کے مشرق میں واقع "فاتح صدرا” کے علاقے میں رہائشی خیموں اور دیگر بھیڑوں کےباڑوں کو اکھاڑ پھینکا۔ اس غنڈی گردی کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنا اور آباد کاری کو توسیع دینا ہے۔