(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکہ نے صیہونی ریاست کے اہم وزیر کو اشارہ دیا ہے کہ اگر تل ابیب نے واشنگٹن کے مطالبات پر عمل نہیں کیا تو اسرائیل کے لئے مختص 14 بلین ڈالر کی امداد کی درخواست کے حوالے سے قرارداد منظور نہیں کی جاسکے گی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی عبرانی زبان کی معروف نیوز ویب سائٹ یدیعوت احرنوت نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام نے اسرائیلی وزیر برائے سلامتی یوو گیلنٹ جنہوں نے حالیہ وائٹ ہاؤس میں امریکی حکام سے ملاقات کی ہے ، امریکی حکام نے ان کو اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف کارروائیوں میں فلسطینی شہریوں کی شہادتیں غیر معمولی ہوچکی ہیں اور اگر اسرائیل نے امریکہ کے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا تو امریکہ کیلئے یہ بہت مشکل ہوجائے گا کہ وہ اسرائیل کو مختص شدہ امداد کی فراہمی کو جاری رکھ سکے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اس وقت عروج پر پہنچ گئی جب امریکہ نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرار دکو ویٹو کرنے کیلئے اپنا ووٹ استعمال نہیں کیا جس کے بعد نیتن یاہو نے رفح پر حملے کے حوالے سے وفد کو واشنگٹن بھیجنے سے انکار کردیا تھا ۔
ملاقات کے احوال سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ میں غزہ میں اسرائیلی من مانی کے حوالے سے ماحول "تناؤ” کا شکار ہے۔
امریکی حکام نے اسرائیلی وزیر سے خاص طور پر تین مسائل کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کیا جس میں پہلا انسانی امداد کا مسئلہ، دوسرا غزہ پر جنگ کے لیے نام نہاد "روز بعد” کا منصوبہ۔ جسے تل ابیب نے اس صورت میں ظاہر کرنے یا اس پر بات کرنے کی واشنگٹن کی درخواست سے انکار کر دیا کہ فوجی آپریشن کے معاملے کے علاوہ ایک منصوبہ تھا جسے قابض فوج نے رفح میں کرنے کی دھمکی دی تھی۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر برائے سلامتی، جو فوجی امداد کے مطالبات پیش کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچے تھے انھیں اپنے امریکی میزبانوں کی جانب سے عدم اطمینان اور منفی رویہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
” سائٹ کے ذرائع کے مطابق۔ پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس میں امریکی حکام نے اسرائیلی وزیر گیلنٹ کو واضح طور پر اشارہ دیا کہ اگر اسرائیل نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے معاملے پر بائیڈن انتظامیہ کے مطالبات کا جواب نہیں دیا اور اگر اس کے ساتھ جلد از جلد مفاہمت تک نہیں پہنچی تو "اگلے دن” اور رفح میں فوجی آپریشن، امریکی انتظامیہ کانگریس میں اسرائیل کی طرف سے 14 بلین ڈالر کی امداد کی درخواست کے حوالے سے قرارداد منظور نہیں کر سکے گی، جس کا امریکی صدر جو بائیڈن نے جنگ کے آغاز میں وعدہ کیا تھا۔