(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کو سلامتی کونسل کی جانب سے سیکڑوں قراردادوں کے باوجود اسرائیل کا فلسطینیوں کی زمینوں پر مسلسل قبضہ اور یہودی بستیوں کی تعمیر بھی دھڑلے سے جاری ہے۔
اقوام متحدہ میں مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں انسانی حقوق کی صورت حال کے خصوصی مندوب مائیکل لنک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی بستیوں کی دراندازی روکنے کے لیے بین الاقوامی مطالبات ابھی تک راکھ میں اڑ رہے ہیں۔ فلسطینی زمینوں پر قبضے کی توسیع قابض ریاست کی آباد کاری کی خواہش وحشیانہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی حکام کا النقب میں 10 نئی صہیونی بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ
انھوں نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق فلسطین میں صہیونی غیر قانونی آباد کاری کوبین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور اس کے مالکان سے زمین چھیننے سے اور ان کی زمینوں پر قبضے کے لیے تمام تر آلات اور وسائل کا بے دریغ استعمال کرتی ہے۔
انھوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 2016 میں مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریبا400,000 صہیونی آباد کار تھے اور مشرقی بیت المقدس میں 218,000 یہودی آباد تھے۔ پانچ سال بعد اب مقبوضہ مغربی کنارے میں 475,000 اور مشرقی بیت المقدس میں 230,000 آباد کار ہیں، جو کہ 12 فیصد اضافہ ہے۔