(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "طوفان اقصیٰ ‘‘قابض دشمن کے لیے ایک زبردست دھچکا ہے جس نے اس کے وجود اور اس کی عسکری اور سیاسی قیادت کے غرور کو خاک میں ملادیا "۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے زیر نگرانی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ جنگ کے بعد غزہ کے لیے کوئی بھی ایسا منصوبہ جس میں حماس شامل نہ ہو محض فریب ہوگا جو فلسطینی عوام کے لئے ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ "طوفان اقصیٰ ‘‘قابض دشمن کے لیے ایک زبردست دھچکا ہے جس نے اس کے وجود اور اس کی عسکری اور سیاسی قیادت کے غرور کو خاک میں ملادیا "، اس نے عظیم استقامت اور مزاحمت نے ایسے تعاملات کو جنم دیا جنہوں نےنام نہاد صہیونی ریاست کے مستقبل اور دشمن کے اتحاد کو داؤ پر لگا دیا۔
انہوں نے کہا کہ القسام بریگیڈز اور مزاحمت کی بہادری واضح ہے اور دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ آخری حملہ شجاعیہ اور جبالیہ میں ہوا جس میں دشمن کو اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانا پڑیں”۔
اسماعیل ہنیہ نے زور دے کر کہا کہ تمام مصائب ہماری یادوں میں کندہ رہیں گے اور انہیں بھلایا نہیں جا سکتا اور نہ ہی اس کے مرتکب افراد کو برداشت کیا جائے گا۔