(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دعویٰ کے مطابق اسرائیلی علاقوں میں دراندازی کے مقصد سےکھودی گئی حماس کی سرنگ 70 میٹر تک گہری ہےجسےصہیونی فوج نے اکتوبر 2020 میں فلسطینی علاقوں کی سرحد پر بنائے گئے اینٹی ٹنل وال سسٹم سے سگنل ملنے کے بعد دریافت کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق قابض صہیونی فوج کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کی روک تھام کیلیے بر سر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی کھودی گئی ایک بڑی سرنگ جو غزہ کی پٹی میں خان یونس سے شروع ہوکر اسرائیلی علاقوں تک دراندازی کیلیے کھودی گئی تھی پتہ لگالیا ہے۔
صہیونی دعویٰ کے مطابق اسرائیلی علاقوں میں در اندازی کے مقصد سےکھودی گئی حماس کی سرنگ 70 میٹر تک گہری ہےجسےصہیونی فوج نے اکتوبر 2020 میں فلسطینی علاقوں کی سرحد پر بنائے گئے اینٹی ٹنل وال سسٹم سے سگنل ملنے کے بعد دریافت کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس قبل بھی قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کو اسرائیل سے الگ کرنے والی حفاظتی باڑ سے چند میٹر کے فاصلے پربھی ایک سرنگ کی نشاندہی کی گئی اور اس ٹنل کے حوالے سے بھی کہا جارہا ہے کہ حماس نے اس سرنگ کو تیار کر نے میں کئی سال کھدائی کی ہو گی اور اینٹی ٹنل وال سسٹم جو ایک سال پہلے ہی چار سالوں کی کوششوں کے بعد مکمل ہواکے ذریعے یہ راز کھل گیا۔