(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکی صدر نے مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہےکہ مظاہروں میں اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی بالادستی کا احترام ہونا چاہیےتاہم ہم جامعات کے احتجاج سے مشرق وسطیٰ میں اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کے لیے مجبور نہیں ہوئے۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف امریکی جامعات میں جاری احتجاجی مظاہروں پر امریکی صدر بائیڈن نےامریکہ کی روایتی منافقت اورہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ کالج کیمپس مظاہروں میں آزادی اظہار اور قانون کی حکمرانی برقرار رہنی چاہیے، مظاہروں میں اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی بالادستی کا احترام ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ہم آمرانہ قوم نہیں جہاں لوگوں کو خاموش کرایا جائے اور اختلاف کو دبایا جائے، ہمارا لاقانونیت والا ملک بھی نہیں ہے، ہم سول سوسائٹی ہیں جہاں امن و امان برقرار رہنا چاہیےتاہم ہم جامعات کے احتجاج سے مشرق وسطیٰ میں اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کے لیے مجبور نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ امریکی جامعات میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف طلبہ کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، جن میں طلبہ اپنی جامعات سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اسرائیلی جامعات کے ساتھ شراکت داری ختم کریں اور اسرائیلی کمپنیوں میں کی گئی سرمایہ کاری نکال لیں۔
امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں طلبہ کا احتجاج ختم کروانے کے لیے پولیس کو طلب کیا گیا، جہاں پولیس نے درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا۔
امریکی جامعات میں 18 اپریل سے جاری غزہ کے لیے احتجاج میں اب تک 1100 سے زائد مظاہرین گرفتار ہوچکے ہیں۔