(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جنوبی افریقہ نے غزہ پر جوہری ہتھیار گرانے کے بارے میں ایلیاہو کے سابقہ بیان کو غزہ میں "نسل کشی کے جرائم” کا ارتکاب کرنے کی اپیل کے طور پر شامل کیا تھا۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار”ہارٹز”کی رپورٹ کےمطابق مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم ) کے امور ثقافتی ورثہ کے اسرائیلی وزیر امیچائی الیاہو نے گذشتہ روز ایک بار پھر غزہ پر جوہری ہتھیار گرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے عالمی عدالت انصاف میں ان کے اس سے پہلے دیئے گئے نسل کشی کےبیان کو دوہرا تے ہوئے کہا ہے کہ ” بین الاقوامی عدالت انصاف جواسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمات کی جانچ کر رہی ہے میرے موقف کو جانتی ہے۔”
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے غزہ پر جوہری ہتھیار گرانے کے بارے میں ایلیاہو کے سابقہ بیان کو غزہ میں "نسل کشی کے جرائم” کا ارتکاب کرنے کی اپیل کے طور پر پیش کیا تھا تاہم صیہونی وزیر اس پر کسی شرمندگی کے بجائے ڈھٹائی کےساتھ قائم ہیں، ایلیاہو نے گذشتہ نومبرکے آغازمیں غزہ پرایٹمی بم سے بمباری کے حوالے سے پہلی بار بیان دیا تھا اور اس نے بین الاقوامی سطح پر قابل اعتراض ردعمل کو جنم دیا تھا۔
11 اور 12 جنوری کو دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف "نسل کشی کے جرائم” کے ارتکاب کے الزام میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر مقدمے پر غور شروع کرنے کے ایک حصے کے طور پر دو عوامی سماعتیں کی ہیں۔
ان سے قبل ایک اور انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رکن اور صیہونی ریاست کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے بھی غزہ پر ایٹم بم گرائے جانے کی بات کی تھی۔