(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) درخواست میں غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی آخری پناہ گاہ کے طورپر مقیم ہیں ، رفح پر اسرائیلی حملے کے بعد ان کی جائے پناہ کہاں ہوگی۔
گذشتہ روز جنوبی افریقہ نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ظلم و ستم اور گذشتہ 7 ماہ سے زائد عرصے سے جاری وحشیسانہ بمباری اور اب رفح میں اس کے نتیجے میں 34 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی نسل کشی کا ایک اور عنوان بننے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف سے درخواست کی ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں ، اور صیہونی افواج کو رفح سے فوری انخلا کا حکم جاری کیا جائے۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف اقوام متحدہ کے اعلی ترین عدالتی فورم میں رواں سال جنوری میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف ایک حکم جاری کرایا تھا جس میں عدالت انصاف نے کہا تھا کہ اسرائیل اپنی فوج کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے اقدامات سے ہر ممکن حد تک روکے۔
گذشتہ روز جمع کرائی گئی درخواست میں جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے کہا ہے کہ اسرائیل کوفلسطینیوں کی نسل کشی سے روکنے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔ تاکہ رفح میں اسرائیلی فؤج کی نئی شروع کی جنگ کے نتیجے میں ایک بار پھر فلسطینی شہریوں کی وسیع پیمانے پر قتل عام کی نوبت نہ آئے۔
درخواست میں غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی آخری پناہ گاہ کے طورپر مقیم ہیں ، رفح پر اسرائیلی حملے کے بعد ان کی جائے پناہ کہاں ہوگی۔
درخواست میں عدالت سے مزید استدعا کی گئی ہے کہ اسرائیل کو حکم دیا جائے کہ اقوام۔متحدہ کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے اداروں کو بلا روک ٹوک کام کرنے کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے تاکہ غزہ کے جنگ زدہ اور قحط حالی کے شکار فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر خوراک اور بنیادی انسانی امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔اسی طرح غزہ میں میڈیا ورکرز اور ثحقیقات کرنے جانے والے اداروں کے کارکنوں کو بھی داخلے سے اسرائیل نہ روکے۔