(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) ’حماس‘ کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد تحمل اور صبر سے کام لینے کا وقت گذر چکا ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے انکشاف کی اہے کہ ایران نے قطر کے توسط سے امریکہ کوایک پیغام بھیجاہے جس میں دوٹوک الفاظ میں واضح کردیا گیا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور حماس کے سربراہ اسماعیل ھنی ہکی شہادت کے بعد جواب میں کیے گئے ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل نے دوبارہ جارحیت کی تو ایران کا جواب غیر روایتی اور منہ توڑ ہوگا ایران کے پاس تحمل اور صبر سے کام لینے کا وقت ختم چکا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ انفرادی تحمل ہماری قومی سلامتی کے تقاضوں کو محفوظ نہیں رکھتا”۔ پیغام میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا غیر روایتی جواب دیا جائے گا جس میں بنیادی ڈھانچہ شامل ہوگا۔
پیغام میں "صیہونی وجود اور اس کے بے قابو پاگل پن کو روکنے کے لیے علاقائی سطح پر اقدامات کی ضرورت” پر بات کی گئی تھی۔ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کو دیے گئے بالواسطہ پیغام یہ واضح کیا ہے کہ تہران علاقائی جنگ نہیں چاہتا لیکن صہیونی وجود کو عملی طور پر روکنا چاہیے۔