(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نےکہا کہ دنیا یوکرین کے دفاع کیلیے، ریاستوں کی خودمختاری اور قوموں کی مزاحمت کے حق کی بات کرنے کو اٹھ کھڑی ہوئی ہےجبکہ فلسطینیوں پرمسلط اسرائیل کی ذیادتیوں اور مظالم کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کو دہشت گردی کا نام دیتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی جارحیت کا مقابلہ کر نے والی مزاحمت کی عوامی اسلامی تحریک حماس کی جانب سےفلسطینیوں کے حقوق کی آواز اٹھانے والے قطرکے امیر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے حالیہ بیانات کو جرات کی اعلیٰ مثال قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ عالمی برادری بھی الشیخ تمیم کی طرح جرات مندی کا مظاہرہ کر تے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ عملی طور پر کھڑی ہو گی۔
حماس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ قطری پیغام پرہربین الاقوامی فورم پر زور دیا جائے تاکہ دنیا کو فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا احساس دلایا جائے اور بین الاقوامی برادری کے دوہرے معیارات کی نشاندہی کرائی جائے جسے روس اور یوکرین کے درمیان جاری بحران میں واضح شکل میں دیکھاگیا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ دنیا یوکرین کے دفاع کے لیے، ریاستوں کی خودمختاری اور قوموں کی مزاحمت کے حق کے بارے میں بات کرنے کے لیےاٹھ کھڑی ہوئی ہےجبکہ فلسطینیوں پر مسلط اسرائیل کی ذیادتیوں اور مظالم کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کو دہشت گردی کا نام دیتی ہے۔