(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مسجد اقصیٰ کے مبلغ نے زور دیا کہ صہیونی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیز حملوں کے لیے عرب اور اسلامی موقف کی ضرورت ہے تاکہ شرپسند آباد کاروں اور انتہا پسندوں کی مجرمانہ دراندازی کو روکا جا سکے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے مبلغ اور مقبوضہ بیت المقدس میں سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ الشیخ عکرمہ صبری نے اردن کی بار ایسوسی ایشن کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت القدس کی زمینوں اور جائیدادوں میں غیر قانونی صہیونیوں کی دراندازی کو روکنے کے لیے یونین سے قانونی مدد حاصل کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
روس کی دعوت پر اسماعیل ھنیہ کا دورہ ماسکو
اردنی بار ایسوسی ایشن القدس میں فلسطینیوں کی املاک اور اراضی کے تحفظ اور صیہونیوں کی دراندازی کو روکنے کے لیے قانونی اقدامات اٹھانے کے لیے پرعزم ہے، فیصلے کے مطابق کسی بھی وکیل یہ ایسوسی ایشن کے اہلکار کے ملوث پائے جانے پر سزا دی جائے گی۔ فلسطینیوں کی جائیدادیں اور زمینیں یہودیوں کو دیں تو یونین اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔
اس موقع پر ال عکرمہ صبری نے صہیونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے نیچے قبضے کی کھدائیوں کے خطرے سے خبردار کیا، جس نے مسجد اقصیٰ کی بنیادیں تباہ کر دیں ، انھوں نے کہا کہ قبلہ اول کے نیچے کی جانے والی کھدائی پر لاکھوں ڈالر خرچ کئے گئے اس کے باوجود اس مقام سے عبرانی تاریخ کا ایک پتھر بھی نہیں ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اردنی بار ایسوسی ایشن چند دنوں میں معاہدے کی تفصیلات اور قانونی طریقہ کار کا اعلان کرے گی۔الشیخ صابری نے دو ہفتے قبل اردن کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے اردن کے قبائلی شیوخ اور یونین شخصیات سے ملاقاتیں کی تھیں۔
واضح رہے کہ اردنی بار ایسوسی ایشن نے اکتوبر 2021 میں ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں اپنے تمام اراکین کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ فلسطینی اراضی کی فروخت سے متعلق کسی بھی معاہدے کی ایجنسی کو منظم نہ کریں۔