(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی بلدیہ کے جاری کردہ سمن کے مطابق فلسطینی باشندوں کےبڑے علاقے پر پھیلے ہوئے انڈسٹریل زون سے ملحقہ گاڑیوں کے پرزے، تعمیراتی سامان، مشہور ریستوراں اورپھل سبزیوں کی دکانوں کے علاوہ درجنوں گیراج بھی مسمار کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی بلدیہ کی جانب سے وادی الجوز کےصنعتی زون میں متعدد فلسطینی دکانوں کے باہر مسماری کے نوٹس چسپاں کر دیے گئے۔
صہیونی بلدیہ کے جاری کردہ سمن کے مطابق فلسطینی باشندوں کےبڑے علاقے پر پھیلے ہوئے انڈسٹریل زون سے ملحقہ گاڑیوں کے پرزے، تعمیراتی سامان، مشہور ریستوراں اورپھل سبزیوں کی دکانوں کے علاوہ درجنوں گیراج بھی مسمار کیے جائیں گے۔
فلسطینی دکانداروں نے اپنے بیان میں نشاندہی کی ہے کہ صہیونی حکام نے یہ پراجیکٹ جسے 2020 کے وسط میں اسرائیلی بلدیہ نے پیش کیا تھا، 2.1 بلین شیکل مالیت کے 5 سالہ حکومتی اقدام کا حصہ ہے، جو 200,000 مربع میٹر پر تعمیر کیا جائے گا۔ اس میں ہائی ٹیک کمپنیوں، ہوٹلوں اور مختلف تجارتی مراکز کا قیام شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹورز ہمارے باپ دادا سے ستر سال پہلے وراثت میں ملے تھے اور آج ہم یہاں اپنی اور اپنے گزر اوقات کیلیے کاروبار چلا رہے ہیں جن کے سرکاری کاغذات اور لائسنس بھی ہمارے پاس موجود ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں یہ املاک ہماری ہے تاہم خدشہ ہے کہ صہیونی بلدیہ ہمارے مکانات کی طرح ان دکانوں کے قانونی کاغذات کو نامنظور کرتے ہوئے ان کی ملکیت چھین لے گی۔