(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ارض فلسطین کی بندر بانٹ کسی بھی صورت قبول نہیں ، ہم اپنے فلسطینیوں کے حقوق کی قیمت پر تمام حل اور آباد کاری کے منصوبوں کو قبول نہیں کرتے۔
مقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے ظلم و استبداد کےخلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے جماعت کے35 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں واضح کیا ہے کہ القدس کی حفاظت، فلسطینی قیدیوں کی آزادی ، غزہ کا محاصرہ توڑنا، اندرون فلسطین میں فلسطینیوں کی شناخت کا تحفظ، اور حق واپسی کے حق کا تحفظ ہماری ترجیحات ہیں۔
ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اپبنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ ہمارا اگلا مرحلہ آزادی کا مرحلہ ہے، عمل کے ساتھ امید کا مرحلہ ہے اور فلسطینی کازکی تکمیل کا مرحلہ ہے۔ فلسطین کی بابرکت سرزمین پر قابض دشمن اس وقت الجھن اور مخمصے کا شکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ترجیحات میں القدس ہے جو کہ صہیونی دشمن کے ساتھ تنازع کا مرکز ہے اور یہ وہی ہے جو اس تنازع کی تمام خصوصیات کو یکجا کرتا ہے۔ یہ دارالحکومت، عقیدہ، قبلہ، اور ہمارے عوام اور ہماری قوم کے اتحاد کی نمائندگی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ ہم صہیونی منصوبوں کو مسجد اقصیٰ یا القدس میں عام طور پر کبھی بھی عملی جامہ پہنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے درمیان دن ہیں اور القدس کی تلوار میان نہیں ہوئی ہے۔ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے سوا کوئی چادر نہیں چڑھائی جائے گی۔”