(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر اعظم نےاسرائیلی فورسز کے فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی اور حد سے متجاوز اختیارات کی پردہ پوشی کرتے ہوئے کہا کہ جنین میں فوجی کارروائی فلسطینی شدت پسندوں کی جانب سے کی جانے والی گولہ باری کے جواب میں کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے علاقے غربِ اردن میں قابض صہیونی فوج نے فلسطینی شہریوں پر حملے اور فائرنگ کی کووریج کرنے کی پاداش میں الجزیرہ نیوز چینل کی خاتون صحافی کو انکی صحافتی ذمہ داریوں سے روکتے ہوئے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا جس کے بعد اقوام عالم میں قابض ریاست کو صہیونی دہشت گردی کے کھلم کھلا ثبوت پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہےجس کے دباؤ میں صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کا ایک بیان جاری ہو اہے۔
صہیونی وزیر اعظم بینیٹ نے معاملے کی تفتیش کے لیے اسرائیل اور فلسطین دونوں کی مشترکہ تفتیشی ٹیمیں تشکیل دینے کی پیش کش کی ہے۔ایک بار پھر صہیونی فورسز کے فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی اور حد سے متجاوز اختیارات کی پردہ پوشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنین شہر میں اسرائیلی فوجی کارروائی فلسطینی شدت پسندوں کی جانب سے کی جانے والی گولہ باری کے جواب میں کی گئی تھی۔