(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حسین ابراہیم طہ نے القدس میں اسرائیلی ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ القدس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظرکہا ہے کہ عالمی برادری ، مسلم امہ اور عرب ممالک کو القدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے حوالے سے اسرائیل کو پابند بنانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں امن کی صورت حال حد درجہ خراب ہونے اور مسجد اقصیٰ پرصہیونی فوج کے کھلم کھلا دھاوؤں کا نا رکنے والے سلسلہ تاحال جاری ہے جس کی روک تھام کیلیے انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے جاری درخواست پراسلامی تعاون تنظیم ’اوآئی سی‘ کا ہنگامی اجلاس آئندہ سوموار کوطلب کیا گیا ہےجس کی میزبانی سعودی عرب کی جانب سے کی جائے گی۔
او آئی سی نیوز ایجنسیوں کے فیڈریشن کی جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں مسجد الاقصی پر روزمرہ اسرائیلی حملوں اور اس دوران مسجد کے دروازوں کو بند کر کے انتہاپسندوں اور قابض اسرائیلی افواج کے عبادت گزاروں پر حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
اس حوالے سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کئی فعال بین الاقوامی جماعتوں کے ساتھ رابطے اور مشاورت کی اور القدس میں اسرائیلی ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ القدس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظرعالمی برادری، مسلم امہ اور عرب ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور القدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے حوالے سے اسرائیل کو پابند بنانا ہوگا۔
واضح رہے کہرمضان المبارک کے آغاز سے ہی بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج اورغیر قانونی صہیونی آباد کاروں کی بڑی تعداد میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی اور فلسطینی شہریوں پر وحشیانہ تشدد جاری ہے۔