(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ہنیہ کے قتل کے ایک ہفتے بعد جماعت کی جانب سے سنوار کا انتخاب اسرائیل کے لئے پریشان کن امر ہے اس فیصلے نہیں اسرائیل کو شدوپنج میں مبتلا کردیا ہے۔
عبرانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن (آفیشل) میں عرب امور کے ایڈیٹر رائے کائیس نے "ایوننگ نیوز” پروگرام میں 61 سالہ یحیٰ السنوار کے حماس کے سربراہ کے طورپر تقرری کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حماس کی جانب سے غیر معمولی اقدام ہے جو اس امر کی جانب اشارہ رکرتی ہے کہ حماس اسرائیل کی حکمت عملی کو غیر معمولی طورپر سمجھتی ہے اور اس کا بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہے۔
انھوں نے کاہ کہ یہ تقرری اسرائیل کے لیے ایک حیرت انگیز پیغام کی نمائندگی کرتی ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بھرپور کارروائیوں کے باوجود یحیٰ السنوار نا صرف زندہ ہیں بلکہ "تحریک کی قیادت اب مضبوط انداز میں کرنے کے قابل ہیں ۔
” انہوں نے کہا کہ "غزہ میں حماس کے رہنما السنوار، 7 اکتوبر 2023 کو الاقصیٰ کے سیلابی حملے کے معماروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اسرائیل کو تاریخ کا کاری ترین زخم دیا ہے اور ان کی حماس کے سربراہ کے طورپر تقرری "حماس کی طرف سے یہ پیغام دیتی ہے کہ وہ اسرائیلی تعاقب کے باوجود زندہ ہے، اور یہ کہ غزہ میں حماس کی قیادت اب بھی موجود اور مضبوط ہے اور اقتدار میں رہنے کا ارادہ رکھتی ہے۔