(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) القدس کی معلمہ کو صہیونی حکام نے قبلہ اول سے چھ ماہ کےلئے بے دخل کردیا تھا، بے دخلی کی مدت پوری ہونے کے بعد انھیں ایک بار پھر بغیر کسی جرم کے حراست میں لے لیاگیا۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرئیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی معلمہ خدیجہ الخواص کو گذشتہ روز اس وقت حراست میں لیا جب وہ مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط میں موجود تھیں۔
صہیونی فورسز نے خدیجہ الخواص کو اسرئیلی کی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کیا ہے جس کے تحت کسی بھی فلسطینی کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے جس کے اوپر صہیونی حکام کو یہ شک ہو کہ وہ مستقبل میں اسرائیل کے لئے کسی بھی قسم کی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ پوری دنیا میں اس قانون پر پابندی ہے تاہم صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف اس کا آزادی سے استعمال کرتی ہے۔
اسرائیلی حکام نے خدیجہ الخواص پر اس سے قبل مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے پر چھ ماہ کے لئے پابندی عائد کررکھی تھی اور چند دن قبل ہی انھوں نے مسجد اقصیٰ میں پابندی کی مدت پوری کی تھی جب ان کو حراست میں لیکر "القشلہ” حراستی مرکزمنتقل کیاگیا۔