(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) الخلیل کا یہ علاقہ جو صہیونی فوج کے قبضےمیں ہے 40 دونم سے زیادہ کے رقبے پر محیط ہے اور اس کا تعلق المنصرہ خاندان سے ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقے الخلیل کے مشرق میں فلسطینی اراضی پر اسرائیل کے قبضے کے خلاف پر امن احتجاج پر بدترین تشدد اور براہ راست گولیاں برسائیں گئیں جس کے باعث متعدد فلسطینی مظاہرین زخمی ہو ئے جبکہ درجوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے قصبے بنی نعیم میں فلسطینی اراضی پر اسرائیلی قبضے کے خلاف ہونے والے مظاہرے کو کچلتے ہوئےفلسطینیوں کو کو مارا پیٹا اورربر کے خول میں لپٹی گولیوں سے حملہ کیا بشمول صہیونی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر اسٹن گرینیڈ اور آنسو گیس کےشیل پھینکے جبکہ مظاہرے کی کوریج کرنے والے جائے وقوعہ پر موجود صحافیوں پرفوجی زون میں کام کرنے پر پابندی کے بے بنیاد بہانے سے انہیں اپنا کام کرنے سے روکا۔
الخلیل کے مشرق میں فلسطینی اراضی پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی بنی ہیفر بستی کےصہیونی آباد کاروں نے حال ہی میں زمین کے ایک پلاٹ پر باڑ لگا دی ہے اور زمین پر قبضے کی دھمکی کے طور پر ایک قافلہ کھڑا کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ الخلیل کا یہ علاقہ جو صہیونی فوج کے قبضےمیں ہے 40 دونم سے زیادہ کے رقبے پر محیط ہے اور اس کا تعلق المنصرہ خاندان سے ہے، قابض فوج نے فلسطینیوں کو فوج پر حملے کے الزام عائد کر کے کم سے کم 26 شہریوں کو گرفتار کر لیا اور انہیں تفتیش کیلیے نامعلوم مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔