(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی آبادکارمسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی نگرانی میں فلسطینی عبادت گزاروں پرحملے کرتے ہیں اور مذہبی اشتعال انگیزی پھیلانے کیلیے مقدس مقامات کی بےحرمتی کرتے ہیں
تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال کے آغازسے اب تک مقبوضہ بیت المقدس میں 41,162 سے زائد صہیونی غیر قانونی آبادکاروں کی جانب سے قبلہ اول کے مقدس مقامات کی پامالی کی جاتی رہی اورمسجد اقصیٰ پر یہ حملے تاحال جاری ہیں جن میں ہزاروں صہیونی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پرمتعددمرتبہ حملے کیے۔
اطلاعات کے مطابق سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران 14,866 صہیونی شر پسندوں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور تقریباً 250,000 غیر ملکیوں نے اسی عرصے کے دوران "سیاحت” کے نام سے مسجد پر دھاوا بولاجبکہ اس دوران صہیونی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں سے ایک 14 سالہ بچے خالد سمر الزنین سمیت تین فلسطینی بھی شہید ہوئے۔
دوسری جانب صہیونی فوج اب بھی بیت المقدس کے 25 شہداء کی لاشوں کو قبرستان میں روکے ہوئے ہےاس کے ساتھ ساتھ صہیونی جارحیت کا ایک اور ثبوت فلسطینیوں پر زہریلی گیس پھینکنےکےسیکنڑوں واقعات جن میں فلسطینیوں کے دم گھٹنے کے علاوہ صہیونی فوج کی جانب سے براہ راست ربر کے خول میں لپٹی گولیوں اور شدید مار پیٹ کے نتیجے میں 29 شہریوں کےبد ترین زخمی ہونےکے واقعات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی آبادکارمسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی نگرانی میں فلسطینی عبادت گزاروں پرحملے کرتے ہیں اور مذہبی اشتعال انگیزی پھیلانے کیلیے مقدس مقامات کی بےحرمتی کرتے ہیں جس کے رد عمل میں فلسطینی شہریوں اور صہیونی شر پسندوں کے درمیان تصادم کے واقعات کے دوران صہیونی فوج فلسطینیوں کو حراست میں لے کرتفتیش کے بہانے نامعلوم مقامات پر منتقل کر کے انسانیت سوز سزائیں دیتی ہے۔