(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ” ایتمار بن غفیر” ایک بدتہذیب نسل پرست اور سفاک شخص ہے جسے قابض ریاست کے حکام کے ذریعہ اختیار کردہ سیاسی اور سلامتی اکاؤنٹس نے نہیں روکا ہے۔
فلسطینی اسیران کلب کے صدر قدورہ فارس نے ایک پریس انتہا پسند "یہودی طاقت” پارٹی کے سربراہ "ایتمار بن غفیر” کو نئے صہیونی نظام حکومت میں شمولیت پر اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ بین غیر کو اسرائیل کے نئے سرکاری اتحاد میں شامل ہونے کی شرائط کے اسرائیل کی نئی فلسطینیوں کے خلاف اقدامات کے موقف کی عکاسی کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بن غفیر ایک بدتہذیب نسل پرست اور سفاک شخص ہے جسے قابض ریاست کے حکام کے ذریعہ اختیار کردہ سیاسی اور سلامتی اکاؤنٹس نے نہیں روکا ہے۔
انھوں نے فلسطینی نیشنل موومنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی منصوبے اور کام کی حکمت عملی کو متحرک کریں۔ ایک وسیع محاذ میں فلسطینی قوم کو شامل کیا جائے اورآنے والی اسرائیل کی انتہا پسند حکومت کے خلاف تزویراتی حکمت عملی بنائی جائے۔
واضح رہے کہ "بن غفیر” نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ وزارت داخلی سلامتی کا عہدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے قیدیوں سے متعلق مطالبات ہیں ، جس میں ان کی نظربندی کی شرائط کو سخت کرنا ، انہیں وکیلوں کے حق سے محروم رکھنا اور سیلز کے اندرانہیں اپنا کھانا تیار کرنے سے روکنا شامل ہے۔