(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی ان دونوں کمپنیوں نے 2021 میں ایک ہی وقت میں آئی فون کو دور سے ہیک کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی جس کا مطلب ہے کہ دونوں کمپنیاں صارف کی طرف سے کسی تباہ کن وائرس کے لنک کو کلک کئے بغیر ہی ایپل کے فون پر قابو پا سکتی ہیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ سے حاصل ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی ایک اورسافٹ ویئر جاسوس کمپنی "کواڈریم”جس کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ یہ این ایس اوگروپ سے قدرے چھوٹی کمپنی ہے اورحکومتی کلائنٹ کے لیے سمارٹ فون کو ہیک کرنے کے آلات تیار کرتی ہےنے بھی صارف کے فون ہیک کرنے کی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئےدور ہی سے ایپل کے آئی فونز میں پیدا ہونے والی چھوٹی سی خرابی کی وجہ سے انہیں ہیک کیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کی ان دونوں کمپنیوں نے 2021 میں ایک ہی وقت میں آئی فون کو دور سے ہیک کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی جس کا مطلب ہے کہ دونوں کمپنیاں صارف کی طرف سے کسی تباہ کن وائرس کے لنک کو کلک کئے بغیر ہی ایپل کے فون پر قابو پا سکتی ہیں جس کے طریقہ کار کو زیرو کلک کا نا م دیا گیا ہے اورجس سے سمارٹ فونز کو ڈیجیٹل جاسوسی کے بڑے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سائبر سیکیورٹی فرم نےکہا ہے کہ آئی فونز کی جاسوسی کےاس انکشاف سے صارفین کے سمارٹ فونز کے ہیک نہ ہونے کے اعتمادمیں بے یقینی پھیل گئی ہے اور یہ کافی مشکل ہو گیا ہے کہ لوگ کمپنیوں کے دعوؤں پر یقین کریں کہ وہ محفوظ ہیں مگر ایسا نہیں ہےاور ماہرین اس معاملے کی جانچ پڑتال کررہے ہیں کہ ان دونوں کمپنیوں نے کیسے ملتے جلتے سافٹ وئیر کے ذریعے فون ہیک کئے۔
واضح رہے کہ ایپل کمپنی کے ترجمان نے ‘کواڈریم’ کے خلاف کسی کارروائی پر کوئی بیان دینے سے انکار کردیاہے تاہم اس جاسوسی کی وجہ بننے والی آئی فون کی خامی کو جو ستمبر 2021 میں انکے سافٹ وئیر میں پائی گئی تھی دورکرلیا ہے جس سے دونوں اسرائیلی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا تھا۔