(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے غیر قانونی صہیونی عقوبت خانوں میں اس وقت 34 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4,850 فلسطینی بغیر کسی جرم یا الزام کے بلاجواز قید کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں بیت دقو کے رہائشی فلسطینی قیدی رائد ریان نےصہیونی عقوبت خانے میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت اپنی گرفتاری کو مستردکرتے ہوئےاحتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے جس کے نتیجے میں اسیر نے گذشتہ42 روز سےبغیر کچھ کھائے اپنی آزادی تک صرف پانی پر زندہ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قابض صہیونی فوج نے3 نومبر 2021ءکو بیت دقو قصبےسے فلسطینی نوجوان ریان کو حراست میں لینے کے بعدانہیں نامعلوم اسرائیلی تفتیشی مرکز منتقل کر دیا تھااور 1 سال تک وحشیانہ تشدد کانشانہ بنانے کے بعد عوفر جیل منتقل کیا جہاں اسیر کے والدین اور وکیل نے ان سےگرفتاری کے بعد پہلی مرتبہ ملاقات کی۔
خیال رہے کہ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت اسرائیل کے غیر قانونی صہیونی عقوبت خانوں میں 34 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4,850 فلسطینی بغیر کسی جرم یا الزام کے بلا جواز قید کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔