(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بینی گینٹز نے کہا کہ مجھے واٹس ایپ پر گمنام پیغام موصول ہوا جس میں لکھا تھا کہ خدا کے سامنے آپ کے پاس کوئی موقع نہیں ہے، ہم آپ کی حکومت کو آہستہ آہستہ تباہ کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے سابق آرمی چیف اور موجودہ وزیردفاع بینی گینٹز نے ایک خفیہ میٹنگ میں صہیونی حکام کو الجلیل اور نقب کے علاقوں کا کنٹرول ہاتھ سے نکل جانے کے بارے میں خبردار کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بینی گینٹز نے صہیونی پارلیمنٹ(کنیسٹ) میں کاحول لفان پارٹی کے دھڑے کے ارکان سے ایک خفیہ میٹنگ میں اپنی پریشانی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر صیہونی حکومت الجلیل اور النقب میں سرمایہ کاری نہیں کرتی ہے تو بالآخر اسے دو ریاستی حل کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرارداد کو قبول کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا جس کی وجہ سے دونوں علاقے ہاتھ سے نکل جائیں گے۔
صہیونی وزیر دفاع نے کہا کہ مستقبل میں بعض علاقوں پر فلسطینیوں کے تسلط کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم آنے والے برسوں میں "یہودی ریاست” محدود ہو جائے گی اور اسرائیل جغرافیائی طور پر حیفا کے جنوب میں الخضیرہ شہر سے غدیرا شہر کے درمیان تک کا علاقہ محدود ہو جائے گا جو تل ابیب سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
بینی گینٹز نے اپنی پارٹی کے ساتھیوں کو یہ بھی بتایا کہ انہیں پیغامات موصول ہوئے ہیں کہ 1948 کے فلسطین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جا ری ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے واٹس ایپ پر گمنام پیغام موصول ہوا جس میں لکھا تھا کہ خدا کے سامنے آپ کے پاس کوئی موقع نہیں ہے، ہم آپ کی حکومت کو آہستہ آہستہ تباہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ الجلیل اور نقب کی آبادی کی اکثریت فلسطینیوں کے حق میں ہے اور ان میں قوم پرستانہ جذبات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جو ان دو علاقوں کے ہاتھ سے نکل جانے کے بارے میں بینی گینٹز کی تشویش کے اسباب ہیں۔