(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نہتے فلسطینیوں کا قتل عام تو سات دہائیوں سے جاری ہے اور اب ان کو ان کے گھروں سے منظم انداز میں بے گھر کیا جارہا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی عیسائی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف مجرمانہ اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی دہشتگردی اور قتل عام گذشتہ ستر سالوں سے جاری ہے تاہم اب اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی نئی تاریخ رقم کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
13سال میں اسرائیل نے 13ہزار سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنا سنگین جرائم میں شامل ہے ، بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی بدووں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کے قابض اسرائیلی اتھارٹی کے شدت اختیار کر چکی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف عالمی برادری اور فلسطینی فیصلہ کن اقدامات کریں۔ کیونکہ یہ اسرائیلی کارروائیاں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کے مترادف ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عشروں سے آبادفلسطینیوں کے گھروں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کرنا اور فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرکے علاقے سے باہرکرنے کا سیدھا مقصد مقبوضہ بیت المقدس کی شناخت کو تبدیل کر کے یہودیانی کی اسرائیلی کوشش ہے۔
واضح رہے کہ یہ مشترکہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب یہ اسرائیلی مہم تیز تر ہے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق صہیونی ریاست نے 2009 سے گذشتہ ماہ اگست کے اختتام تک8ہزار 7سو سے زائد فلسطینی عمارتوں کو مسمار کیا جس کے نتیجے میں تیرا ہزار سے زائد فلسطینی شہری بے گھرہوئے جبکہ سیکڑوں بے روزگار ہوئے۔