(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ شہر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، شہر کی 90فیصد عمارات تباہ ہوچکی ہیں ایک سال کے دوران اسرائیلی بمباری سے 42 ملین ٹن ملبہ جمع ہوچکا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی دہشتگردی کے ایک سال مکمل ہونے پر ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کی غزہ پر جارحیت ناقابل یقین اور ناقابل بیان ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں تخمینہ لگایا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک 42 ملین ٹن سے زائد ملبہ جمع ہو چکا ہے، جو 2008 سے لے کر جنگ کے آغاز تک جمع ہونے والے ملبے کی 14گنا مقدار ہے، ملبے کی اتنی بڑی مقدار کو ہٹانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ کام مکمل کرنے میں 14سال لگ سکتے ہیں۔ملبے میں ابھی تک دبی ہوئی لاشیں اور دھماکا خیز بم ایک اور بڑا مسئلہ ہیں۔
غزہ کے حکام اور اقوام متحدہ نے غزہ کے لاکھوں ٹن ملبے کو ٹھکانے لگانے کیلئے ایک تجرباتی منصوبہ شروع کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اس کام کے لیے بڑے پیمانے پر مشینری اور فنڈز کی ضرورت ہے، جو موجودہ حالات میں ایک چیلنج ہے۔
غزہ کے حکام امید رکھتے ہیں کہ ملبے کا ایک حصہ سڑکوں اور سمندری کناروں کو مضبوط کرنے کےلیے دوبارہ استعمال کیا جائے گا، لیکن موجودہ جنگی صورت حال اور اسرائیلی پابندیوں کے باعث یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔