(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )غزہ میں اسرائیل کےہاتھوں 45دن تک جاری رہنےوالےقتل عام کےبعدآخرکارحماس اورغیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کےدرمیان عارضی جنگ بندی کاآغاز ہوگیا۔
دونوں فریقین کےدرمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا ہے جو اگلے 4 روز یعنی منگل کی صبح 7 بجے تک جاری رہے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق رفح کراسنگ سے ایندھن کے 2 اور گیس کا ایک ٹینکر غزہ میں داخل ہوگیا جبکہ غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقوں سے اسرائیلی فوجی طیاروں کی پروازیں بند ہو گئی ہیں۔
معاہدے کے تحت حماس اور اسرائیل کی جانب سے یرغمالیوں کو گروپ کی صورت میں رہا کیا جائے گا اور غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر امدادی سامان کے 200 ٹرکوں کو داخلے کی اجازت ہو گی۔
عرب میڈیا کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا میں غزہ جنگ بندی مانیٹر کرنے کیلئے آپریشنز روم قائم کیا گیا ہے، قطر عارضی جنگ بندی پر عملدرآمد کیلئے اسرائیلی فوج اور حماس سے براہ راست رابطے میں ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق حماس کی جانب سے 50 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل 150 خواتین اور بچوں کو رہا کرے گا۔ یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار 850 سے زائد فلسیطنی شہید اور 7ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں جبکہ 36 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کہتے ہیں غزہ میں اب تک 335 اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کیں اور صرف 72 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کی مزید 33 گاڑیاں تباہ کیں۔