(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کےساتھ تعلقات کی بحالی کا معاہدہ مشرقِ اوسط میں ایران کے خلاف امریکا کے دو اہم شراکت داروں کو اکٹھا کرے گا۔
اسرائیل اورسعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات کا مجوزہ معاہدہ مشرقِ اوسط میں امریکا کے دو اہم شراکت داروں کو اکٹھا کردے گا اور ایران کے مقابلے میں امریکا کے ان دواہم اتحادیوں سے خطے کی سیاسی طور پرتشکیلِ نو ہوگی۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرخارجہ ایلی کوہن نے اپنے جاری بیان میں بڑے یقین کے ساتھ کہا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے امریکا کی ثالثی میں ایک فریم ورک معاہدہ اگلے سال کے اوائل تک ممکن ہے۔
اسرائیل اورسعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات کا مجوزہ معاہدہ مشرقِ اوسط میں امریکا کے دو اہم شراکت داروں کو اکٹھا کردے گا اور ایران کے مقابلے میں امریکا کے ان دواہم اتحادیوں سے خطے کی سیاسی طور پرتشکیلِ نو ہوگی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹر ویو میں کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات کے قیام کیلئے روز بہ روز قریب ہورہے ہیں، سعودی عرب فلسطینیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور اسرائیل کو خطے میں ایک کھلاڑی بنانے کی امید رکھتا ہے۔