(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی میڈیا نے الزام لگایا ہے کہ شہید فلسطینی نوجوان نے یہودی عبادت گاہ میں موجود عبادت گزاروں پر چاقوسے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے ردعمل میں فائرنگ کی گئی۔
تفصیلات کےمطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں آج جمعہ کی صبح ایک غیرقانونی صیہونی آباد کار نے فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان نے الخلیل کے جنوب میں شہریوں کی زمینوں پر بنی تانا عمرم صیہونی بستی میں ایک عبادت گاہ میں چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔
قابض افواج نے بستی میں وسیع آپریشن کیا۔ اس خدشے کے پیش نظر کہ دوسرے فلسطینی اس میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔یہودی آباد کاروں کو اپنے گھروں میں رہنے اور دروازے اور کھڑکیاں بند کرنے کی سخت ہدایات کی گئی تھیں۔
الخلیل گورنری میں 22 اسرائیلی بستیاں ہیں، جن میں 15 بستی چوکیاں اور 4 صنعتی بستیاں ہیں۔ان بستیوں میں تقریباً 21,000 آباد کاربسائے گئے ہیں۔
قابض اسرائیلی حکام نے الخلیل شہر میں 20 چوکیاں قائم کی ہیں۔ اس طرح لوگوں اور آبادی کے درمیان سماجی رابطے میں خلل ڈال کر فلسطینی بستیوں، قصبوں اور شہروں کو تقسیم کیا گیا ہے۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے کی بستیوں بشمول یروشلم میں آباد کاروں کی تعداد 726,427 تک پہنچ گئی ہے۔ انہیں 176 بستیوں اور 186 چوکیوں (بغیر لائسنس) میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں سے 2023 کے آغاز تک 86 چراگاہی اور زرعی علاقےبھی شامل ہیں