(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) چینل نے تصدیق کی کہ اسرائیل اور حماس نے ابھی تک جنگ بندی کی اس نئی قطری پیشکش پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے تاہم ایک اسرائیلی ذریعے نے اشارہ دیا کہ اسرائیل کی جنگی کونسل اس پر غور کررہی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی ٹی وی چینل12 نے گذشتہ روز اپنی رپورٹ میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر کی پیش کردہ ایک نئی تجویز پر اسرائیلی جنگی کونسل کی جانب سے منعقد ہونے والے اجلاس کی اطلاع دی ہے جس میں ایک ماہ کی جنگ بندی اور اس دوران فلسطینی دھڑوں کے زیر حراست 40 سے 50 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
چینل نے تصدیق کی کہ اسرائیل اور حماس نے ابھی تک قطری پیشکش پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے تاہم ایک اسرائیلی ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ قطری تجویز میں معاہدے کے تحت اسرائیل کی جانب سے طویل قید کی سزا پانے والے فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے اور اسرائیلی حکومت اس پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔
چینل نے حماس کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے جامع جنگ بندی کے بجائے عارضی ڈیل پر بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے ہیں تاہم اس قسم کے کسی بھی معاہدے پر پہنچنے کیلئے حماس کی کڑی شرائط میں سے ایک غزہ پر فوری بمباری کا روکنا شامل ہے۔
چینل نے اپنی رپورٹ میں مزید انکشاف کیا ہے کہ جنگ بندی کی قطری تجویز، جس پر اسرائیلی جنگی کونسل نے کل بحث کی تھی، دو ہفتے قبل پیش کی گئی تھی اور اس کی تفصیلات میں مصری اقدام سے قطع تعلق ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ جنوری کے وسط تک حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا جنگ بندی کا عارضی تبادلے کا معاہدہ طے پا جائے گا۔