(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل نے حماس کے ساتھ اس جنگ میں 600 جنگجوؤں کو کھو دیا، 3000 سے زائد زخمی ہیں اسرائیل نے ایسا وقت پہلے نہیں دیکھا۔
اسرائیلی چینل 12 کے ملٹری مبصر نیر ڈیفوری نے اپنے انٹر ویو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ میں شفا کمپلیکس کے آس پاس فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جاری لڑائی کے دوران اسرائیلی فوج کے 4 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں زخمیوں میں میں اکثریت شدیدنوعیت کی ہے اس طرح سات اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 599 ہو گئی ہے، جن میں 27 اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے مارے جانے والے 252 فوجی بھی شامل ہیں۔
اس تناظر میں، اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوج کے نقصان کے حوالے سے سخت سنسر شپ نافذ ہے جبکہ قابض "فوج” "یہ نہیں جانتی کہ غزہ میں کیا کرنا ہے،” یعنی اس کے پاس "واضح منصوبہ نہیں ہے اسرائیلی فوج غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری رکھے ہوئے ہے تاہم اسرئیلی فوج پانچ ماہ گزرجانے کے باوجود غزہ میں کوئی عسکری ہدف حاصل نہیں کرسکی اور نا ہی کسی یرغمالی کو رہا کراسکی ہے۔
مبصر نیر ڈیفوری نے کہا کہ غاصب صیہونی "فوج” نے اس جنگ میں 600 جنگجوؤں کو کھو دیا، 3000 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اکثریت زندگی بھر کے لئے معذور ہوچکی ہے یہ وہ نقصان ہے جو اسرائیل کو پہلے کبھی نہیں ہوا۔