رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 70 فلسطینی اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ کی زد میں آکر شہید ہوئے۔ شہداء میں 18 کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے جب کہ شمالی فلسطین کے جزیرہ نما النقب میں بھی ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اکتوبر کے اوائل سے اب تک 1422 فلسطینی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہوئے۔ 1053 فلسطینی ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں سے زخمی ہونے والے شہریوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جب کہ دھاتی گولیوں سے زخمی 1100 شہریوں کا فرسٹ ایڈ فراہم کی گئی۔ صہیونی فوج کی جانب سے آنسوگیس کی اندھا دھند شیلنگ کے نتیجے میں 6300 فلسطینی متاثر ہوئے۔
اسرائیلی فوج کے لاٹھی چارج اور تشدد کے دیگر حربوں کے نتیجے میں 255 فلسطینیوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ جب کہ 25 فلسطینیوں کو آگ میں جلا کر زخمی کیا گیا۔
مغربی کنارے میں براہ راست فائرنگ سے 983 شہری زخمی ہوئے۔ غرب اردن میں دھاتی گولیوں سے زخمی ہونے والوں کی تعداد 938 رجسٹر کی گئی۔ غزہ کی پٹی میں 439 فلسطینی براہ راست زخمی ہوئے جب کہ 115 کو دھاتی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔
زخمیوں میں 416 بچے شامل ہیں۔ ان میں سے 226 بچے گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ 128 کو ربڑ کی گولیاں لگیں اور 24 آنسوگیس کے شیل لگنے سے زخمی ہوئے جب کہ 28 بچے اسرائیلی فوج اور یہودی آبا کاروں کے وحشیانہ تشدد سے زخمی ہوئے۔