اسرائیلی فوجی عدالت نے فلسطینی مصنفہ لمہ خاطرکو تیرا ماہ جیل اور چار ہزار شیکل (اسرائیلی کرنسی ) جرمانے کا حکم سنا دیا۔
صیہونی فوج نے 42سالہ فلسطینی مصنفہ اور صحافی لمہ خاطر کو 24جولائی 2018 کو مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں ان کی رہائش گاہ سے وجہ بتائے بغیر گرفتار کیا تھا ، صیہونی فوج نے ان کے گھر میں گھس کر لوٹ مار کرتے ہوئے توڑپھوڑ کی جبکہ لمہ خاطر کا موبائل فون ،لیپ ٹاپ اور دیگرذاتی استعمال کے سامان کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا ، صیہونی فوج نے انھیں 34 دن تک نامعلوم مقام پر غیر قانونی حراست میں رکھا گیا جہاں ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک میں تفتیش کی گئی اس کے بعد انھیں عسقلان جیل میں منتقل کیا گیا ۔
واضح رہے کہ لمہ خاطر کوبے لاگ سیاسی تجزیے اور آزادی کے حوالے سے اپنی تحریروں کے باعث اسرائیلی انٹیلی جنس کی طرف سے دھمکیاں موصول ہورہی تھی ۔