یروشلم (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)عربی ادب کی معروف نظم "موطنی” ( میرا وطن ) کے خالق ابراہیم طوقان کی آج 78 ویں برسی منائی جارہی ہے
ابراہیم طوقان 2مئی 1905 میں مقبوضہ فلسطین کے شہر یروشلم کے ایک ممتاز خاندان طوقان میں پیدا ہ ہوئے ۔ ابراہیم طوقان فلسطینی قوم پرست انقلابی شاعر تھے انھوں نے فلسطین پر برطانیہ کے قبضے کے خلاف قلم کے ذریعے نعرہ بغاوت بلند کیا اور عربوں کی مدد کی انھوں نے اپنی شاعری سے عرب جوانوں کی روح کو گرمایا اور وہ فلسطین کو خودمختاری دلانے کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا ۔
براہیم طوقان نے ایک بااثر خاندن میں آنکھ کھولی جس نے 18 ویں اور 19 ویں صدیوں کے دوران فلسطینی شہر نیبلس کو اپنے کنٹرول میں رکھا ہوا تھا ۔
ابراہیم طوقان کی لکھی گھی معروف نظم "” موطنی "” کو وہ عروج حاصل ہوا کہ فلسطین کے علاوہ دیگر عرب مملک میں بھی اس کو بے حد پسند کیا گیا اپنی مقبولیت کے بعد عراق نے اس نظم کو اپنے قومی ترانے کا درجہ دیا
"نظم موطنی "
میرا وطن، میرا وطن
جلال و جمال، ترفع و تابناکی
تمہارے پہاڑوں میں ہے، تمہارے پہاڑوں میں ہے
حیات و نجات، خوشی اور امید
تمہاری ہوا میں ہے، تمہاری ہوا میں ہے
کیا میں تمہیں دیکھوں گا، کیا میں تمہیں دیکھوں گا؟
سلامتی سکون اور فتح مندی قابل عزت
سلامتی سکون اور فتح مندی قابل عزت
کیا میں تمہیں فوقیت میں دیکھ سکوں گا؟
ستاروں کو پہنچنے تک، ستاروں کو پہنچنے تک
میرا وطن، میرا وطن
میرا وطن، میرا وطن
تمہارے نوجون نہیں تھکیں گے، تمہاری آزادی تک
یا وہ مر جائیں گے یا وہ مر جائیں گے
ہم موت چکھ لیں گے، لیکن اپنے دشمن کے نہیں ہوں گے
غلاموں کی طرح، غلاموں کی طرح
ہم نہیں چاہتے، ہم نہیں چاہتے
ایک دائمی ذلت اور نہ ہی ایک بدحال زندگی
ایک دائمی ذلت اور نہ ہی ایک بدحال زندگی
ہم نہیں چاہتے اور ہم واپس لائیں گے
ہمارا داستانی جلال، ہمارا داستانی جلال
میرا وطن، میرا وطن