(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رام اللہ سے تعلق رکھنے والے عبداللہ البرغوثی کو صیہونی فوجی عدالت نے 67 بار عمر قید کی سزا سنائی ہے جو فلسطینیوں پر مظالم کا ایسا ثبوت ہے جس کی کوئی مثال نہیں۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری صیہونی غیر قانونی ریاست اسرائیل کےبدترین مظالم کا سامنا کررہے ہیں، صیہونی جیلوں میں عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 560 سے تجاوز کرگئی ہے۔
ان قیدیوں میں 1986 میں گرفتارہونے والے سمیر ابراہیم ابو نعمہ بھی شامل ہیں، زیر حراست قیدیوں میں رام اللہ سے تعلق رکھنے والے القسام بریگیڈ کے رکن کمانڈر عبداللہ البرغوثی بھی شامل ہیں جن کو صیہونی فوجی عدالت نے 67 بار عمر قید کی سزا سنائی ہے جو فلسطینیوں پر مظالم کا ایسا ثبوت ہے جس کی کوئی مثال نہیں۔
حال ہی میں قابض فوج نے القسام کے دو قیدیوں یوسف سمیع عاصی اور یحییٰ محمد میرعی کو 30 سال کے علاوہ عمر قید کی سزا اور ڈیڑھ ملین شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔
ان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت سے ہے۔قابل ذکر ہے کہ قابض ریاست کی عدالت نے القسا کے دو قیدیوں عاصی اور مرعی پر سلفیت میں شہریوں کی زمینوں پر تعمیر ہونے والی ایریل بستی میں آپریشن کرنے پر فرد جرم عائد کی ہے۔یہ آپریشن 29 اپریل 2022 کو ایریل بستی کے داخلی راستے پر کیا گیا جس میں ایک آباد کار ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اس کارروائی کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مسجد اقصیٰ اور اس کے صحنوں میں نمازیوں کے خلاف قابض ریاست کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں کیا گیا ہے۔7/26/2022 کو قابض فوج نے قرواہ قصبے میں دو اسیران یوسف عاصی اور یحییٰ مرعی کے خاندانوں کے گھروں کو مسمار کر دیا۔